Friday 21 June 2013

تُو کاہے غم یوں سہتا ہے؟ یہ دنیا بھاڑ میں جائے مرا دِل مجھ سے کہتا ہے، یہ دنیا بھاڑ میں جائے تمھاری یاد میں سیراب کر دیتا ہے جو قطرہ میری آنکھوں سے بہتا ہے، یہ دنیا بھاڑ میں جائے بتا کب تک یونہی مجھ کو نظر انداز کرنا ہے؟ اِسی کی سنتا، سہتا ہے، یہ دنیا بھاڑ میں جائے اِدھر آ، زندگی کا رنگ بھی، آہنگ لے مجھ سے تو کیوں تنہا سا رہتا ہے، یہ دنیا بھاڑ میں جائے یوں اچھا تو نہیں ہے تاج دنیا کو خفا کرنا تُو کیوں دنیا سے کہتا ہے، یہ دنیا بھاڑ میں جائے


No comments:

Post a Comment

Comments Please